اسلام آباد ہائی کورٹ نے بڑا فیصلہ سنا دیا ناظرین کو جلد ہی نئے ٹی وی چینلز اسکرین پر دیکھنے کو ملیں گے، جرنلزم سے تعلق رکھنے افراد ہی نہیں بلکہ جرنلزم کے طلبہ طالبات میں بھی خوشی کی لہر دوڑ اٹھی۔۔۔
(اسلام آباد ۔ حمزہ رحمن) اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن کی دائر کردہ اپیل کو مسترد کرتے ہوئے پیمرا کو نئے سیٹلائٹ ٹی وی چینل لائسنسز کے اجراء کی اجازت دیدی۔ پیمرا نے 58 ٹی وی چینلز کیلئے بولی کا انعقاد 2 اور 3 مئی کو 25 دسمبر 2018ء کو شائع کردہ اشتہار کی روشنی میں کیا تھا جسے (پی بی اے) پاکستان براڈ کاسٹنگ ایسوسی ایشن نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا اور رِٹ دائر کر رکھی تھی جس میں عدالت ِعالیہ نے یکم جولائی 2019ء کو اتھارٹی کواحکامات جاری کئے ہیں کہ وہ نئے ٹی وی چینلز کی لائسنسنگ کے عمل کو جاری رکھے۔ پیمرانے عدالتِ عالیہ کو یقین دہانی کرائی کہ تمام اسٹیک ہولڈرز/لائسنس یافتگان کے حقوق کو آئین اور پیمرا قوانین کے مطابق مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا۔
یاد رہے پیمرا نے سات کیٹیگریز میں 58 سیٹلائیٹ ٹی وی لائسنسزکے اجراء کیلئے بولی کا انعقاد کیا تھا۔ جن میں خبریں وحالاتِ حاضرہ کیلئے 8، تفریح کیلئے 16، کھیلوں کیلئے 5، زراعت کیلئے2، صحت کیلئے4، تعلیم کیلئے 11 اور علاقائی زبانوں کیلئے 12 لائسنسز شامل ہیں۔ اس بولی کا مقصد ڈیجیٹل ڈسٹری بیوشن میڈیم جیساکہ آئی پی ٹی وی، ڈیجیٹل کیبل اور ڈی ٹی ایچ کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنا ہے۔ پیمرا نے 2002ء سے ابھی تک 88 ٹی وی لائسنسوں کا اجراء کیا ہے جبکہ آنے والی ڈی ٹی ایچ اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی کامیابی کیلئے 250 ٹی وی چینلزدرکار ہوں گے۔ پیمرا امید کرتا ہے کہ ان ٹی وی چینلز کے آغاز سے ناصرف ملک میںسرمایہ کاری اور روزگار کے مواقع میسر ہوں گے بلکہ عوام کو وسیع پیمانے پر تفریح، تعلیم اور معلومات کے مواقع بھی ملیں گے۔