لاہور(نمائندہ خصوصی)سانحہ تیزگام ایکسپریس ،،،،،واقعہ کی فرانزک رپورٹ بھی منظر عام پر آ گئی،،،،قلم کلب ڈات کام نے رپورٹ کی کاپی حاصل کرلی جس کے مطابق حادثہ شارٹ سرکٹ سے نہیں بلکہ گیس سلنڈر لیکج اور پھٹنے کے بعد ہوا ہے ،،
تیز گام ایکسپریس حادثے کی فرانزک رپورٹ نے ریلوے کی انٹرنل رپورٹ کو متنازعہ بنا دیا،،،،،فرانزک رپورٹ کے مطابق بگی میں آتشزدگی سلنڈر سے گیس لیکیج کے بعد آگ لگنے سے ہوئی ہےجبکہ انٹرنل رپورٹ میں آتشزدگی کی وجہ ڈائنگ کار میں شارٹ سرکٹ کو قرار دیا گیا تھا۔ قلم کلب ڈاٹ کام تیز گام حادثہ کے حقائق منظر عام پر لے آیا،،

سائنسی طریقہ کار کے تحت متاثرہ تینوں بوگیوں کے گیارہ مختلف حصوں سے شواہد اکھٹے کیے گئے،،،،دوگیس سلنڈر، دو چولہوں سمیت بوگی سے جلی ہوئی مختلف اشیاء کو بطور شواہد لیا گیا،،،فرانزک رپورٹ کے لیے جائے وقوعہ سے لیے گئے شواہد کی گیس کرومیٹوگرافی ماس سپیکٹومیٹری طریقہ کار کے زریعے تحقیقات کی گئیں۔
فرانزک رپورٹ کے مطابق نتائج کے مطابق جائے وقوعہ سے لیے گئے شواہد میں آتش گیر مواد باقی نہیں بچا تھا۔شواہد میں سے سلفر کی موجودگی پائی گئی جو عموما ایل پی جی گیس میں پایا جاتا ہےسلنڈرز سے گیس لیک ہو کر پوری بوگی میں پھیلی جو آگ کے شعلے سے دھماکہ کا باعث بنی.