• قلم کلب اردو
Monday, 4 August, 2025
Qalam Club
  • Home
  • Pakistan
    • Lahore
    • Karachi
    • Islamabad
    • Peshawar
    • Quetta
  • World
  • Exclusive
  • Transfers
  • Jobs/Interviews
  • Crime & Courts
  • Showbiz
  • Videos/Vlog
    • Business
    • Science & Technology
    • Health
    • Horoscope
  • Sports
  • Analysis
  • Home
  • Pakistan
    • Lahore
    • Karachi
    • Islamabad
    • Peshawar
    • Quetta
  • World
  • Exclusive
  • Transfers
  • Jobs/Interviews
  • Crime & Courts
  • Showbiz
  • Videos/Vlog
    • Business
    • Science & Technology
    • Health
    • Horoscope
  • Sports
  • Analysis
No Result
View All Result
Qalam Club
No Result
View All Result
Home Analysis

اپنے ہی کانوں کو چیرتی للکار

بہادرشاہ ظفر بحیثیت بادشاہ بہت ہی ’’مظلوم بادشاہ‘‘ تھا۔ قرض کی مے پینے والے بادشاہ کی کیا حیثیت ہوتی ہوگی

News Editor by News Editor
16 August, 2019
in Analysis
0 0
0


میاں طاہر

بہادرشاہ ظفر بحیثیت بادشاہ بہت ہی ’’مظلوم بادشاہ‘‘ تھا۔ قرض کی مے پینے والے بادشاہ کی کیا حیثیت ہوتی ہوگی۔ جب اس کے خون میں شامل حاکمانہ اور شاہانہ آواز اُبھرتی ہوگی اور وہ اپنی بازگشت پر پھر منہ بسور کر رہ جاتا ہوگا۔
ایسے ہی بادشاہ آج کل پاکستان میں برسراقتدار ہیں، ہاتھ پاؤں بندھے اس بادشاہ کے بھی سامنے اس کے اپنے ہی کہے الفاظ آکھڑے ہوتے ہیں وہ جب اپنی نفسیات اور ذہنی کیفیات سے مجبور بڑھکیں مارتے ہیں تو سب کچھ اُلٹ پلٹ ہوجاتا ہے، منگل کی رات 12 بجے کے خطاب کے پیچھے بھی دراصل کچھ ایسی ہی کہانی اور کیفیت تھی۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے انتہائی کمزور احتجاج کیا، اپوزیشن ارکان محض اسپیکر کے ڈائس کے سامنے تک گئے اور وقفے وقفے سے نعرے لگاتے رہے۔ یہ خیال بھی انہیں آدھی بجٹ تقریر کے بعد آیا۔ یہ سب بھی بلاسبب نہیں تھا۔ سابق صدر آصف علی زرداری کے پروڈکشن آرڈر پر یہی ’’سودے بازی‘‘ ہوئی تھی۔ مسلم لیگ ن کی حکومت کے آخری بجٹ کی تصویر اگر کسی کی آنکھوں کے سامنے گھومے تو منگل کے روز کا احتجاج اس کے برابر کچھ نہ تھا۔

وزیراعظم عمران خان کی طرف کوئی آیا اور نہ ہی کسی نے وزیرخزانہ کے سامنے سے تقریر کی کاپی چھینی۔ لیکن شاہانہ سوچ کا کیا کیجئے؟ بادشاہ سلامت اپنی نشست پر مسلسل تلملاتے رہے اور وہاں سے جاتے ہی اپنے دفتر میں انہوں نے خوب دانت پیسے اور اپنے دھرنے کے دور کے تمام مشیروں کو طلب کرلیا۔ ’’میں نہیں چھوڑوں گا‘‘، ’’ان بدتمیزوں کو سبق سکھاؤں گا‘‘،’’میں ان سب کو دیکھ لوں گا‘‘ یہ وہ آوازیں تھیں جو کمرے میں گونج رہی تھیں۔ پھر بادشاہ سلامت نے خود ہی اعلان کیا۔ میں ان سے حساب لوں گا، ایک ایک پائی کا۔ خود حساب لوں گا۔ اب تک مشیر انگشت بدانداں ابھی سوچ ہی رہے تھے کہ کیسےہوگا یہ سب؟ بادشاہ سلامت خود ہی بڑبڑائے، ’’میں ان پر جے آئی ٹی بناؤں گا، قرضوں کی تحقیقات کراؤں گا، ان کی کرپشن کو پکڑوں گا‘‘۔ قریب ہی کھڑے ایک ’’محسن‘‘ مشیر نے تائید میں نعرہ بلند کیا اور پھر ہر طرف سے واہ واہ کی داد کے ڈونگرے برسائے جانے لگے۔ بادشاہ سلامت نے کہا، مجھے عوام سے خطاب کرنا ہے۔ سب نے کہا جی حضور یہی طریقہ ہے۔ اسی طرح اعلان کریں۔ کاغذ قلم پکڑا خود ہی نوٹس بنانے لگ پڑے، بڑی دیر تک ایک ایک پوائنٹ نوٹ کیا۔ اس دوران ایک قانونی مشیر کی انٹری ہوئی اس نے جے آئی ٹی کو کمیشن کا نام دینے کامشورہ دیا۔

پوائنٹس لکھنے کے بعد انہوں نے کہا کہ دیکھو میرے خطابات میں میرے تاثرات شامل نہیں ہوتے، میں دل سے بات کرتا ہوں میرے الفاظ تو لوگوں تک پہنچتے ہیں۔ لیکن اس طرح نہیں جس طرح میں چاہتا ہوں۔ اس پر سب نے ہاں میں ہاں ملائی بلکہ دھرنے کے مشیروں نے اظہارِ ملال کیا اور خود کو کوسنے دینے لگے کہ انہیں اس سے پہلے اس بات کا احساس کیوں نہ ہوا۔ اس پر طویل بحث وتبادلہ ہوا۔ سب نے تائید کی کہ بادشاہ سلامت کے فرمودات ان کے مکمل تاثرات کے ساتھ پہنچنا ضروری ہیں اس کا اثر سوگنا سے بھی زیادہ ہوگا۔ اور ایک خطاب بہت سی پریس کانفرنسوں اور ٹی وی شوز پر بھاری ہوجائے گا۔ یہ وہ پوائنٹ تھا جہاں ’’محسن‘‘ مشیر نے اپنا کام دکھایا اور اپنی حصہ داری میں چلنے والے پروڈکشن ہاؤس کی خدمات پیش کردیں۔ ایچ ڈی کیمرے، بہترین ساؤنڈ ریکارڈنگ اور جدید ایڈیٹنگ، خطاب کے تاثر کو اتنا تقویت دیں گے کہ اپوزیشن والوں کی بولتی بند اور فدائین کے حوصلے بلند ہوجائیں گے۔ بجٹ سے آنے والی بددلی دفع دور ہوجائے گی اور جب ہوگی ہربلا دور تو پھر ملے گا دل کو اصل سرور۔

یہ وہ کیفیت تھی جب پی ٹی وی کی ٹیم کو اندر بھی داخل نہ ہونے دیا گیا۔ جدید آلات پر ریکارڈنگ ہوئی، کچھ ری ٹیک بھی ہوئیں، پھر ایڈیٹنگ نے کمال دکھائے۔ جس میں چہرۂ مبارک کو بار بار مرکوز کیا گیا۔ آواز کے معیار کو بہتر سے بہتر بنایا گیا اور یوں اس خطاب کا کارڈ (کیسٹ) کڑی نگرانی میں پی ٹی وی پہنچادیا گیا اور معاون خصوصی اسے چلانے کے لیے متعین کردی گئیں۔ یہ وہ مقام آیا چاہتا ہے جب کھوکھلے جذبات حقائق کے سامنے ڈھیر ہوتے ہیں۔ جب دوسروں کے سہاروں پر بنے بادشاہ کی جلال سے بھرپور آواز خود اسی کے کانوں کو چیر رہی ہوتی ہے۔ پی ٹی وی کا پرانا نشریاتی نظام اس جدید ریکارڈنگ کو نہ سہار سکا۔ اور بادشاہ سلامت کی ساری گھن گرج باربار کی تکنیکی مسائل میں ڈوب کر رہ گئی۔ بعض نجی ٹی وی چینلز کی تو سنی گئی۔ تکنیکی غلطی کا ’’خمیازہ‘‘ ادا کرنا پڑا۔ بہت سی منت سماجت اور کچھ ’’لالچ‘‘تاکہ اس تقریر کو پھر سے نشر کردیا جائے اور پھر ایسا ہوا بھی۔ اب اس کا اثر کس حد تک اور کتنی دور تک گیا ہے۔ اس کا اندازہ بدھ کی شام تک کے تبصروں سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے جب کوئی بھی اسے سنجیدگی سے نہیں لے رہا۔یہ ہے وہ کہانی جو سب جاننا چاہتے تھے ایسے تمام مواقع کی اندرونی خبروں کے لیے جڑے رہیے ہمارے ساتھ۔

 

نوٹ:قلم کلب ڈاٹ کام اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 1,000 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ newsdesk@e.qalamclub.com پر ای میل کردیجیے


Tags: BudgetColumnGovermentIsmalabadMian TahirOppositionPMLNProtestPTI
Previous Post

روس میں بھیڑیے کا چالیس سال پرانا سر دریافت

Next Post

آئی جی پنجاب عارف نواز نے 8 پولیس افسران کے تبادلے کردیئے

News Editor

News Editor

Next Post

آئی جی پنجاب عارف نواز نے 8 پولیس افسران کے تبادلے کردیئے

Latest News

New Twist in Sushant Singh Case: Court Issues Notice to Rhea Chakraborty

30 July, 2025

U.S. Asks Citizens to Help Pay Off $36 Trillion Debt as Economic Crisis Looms

30 July, 2025

Canada Moves Closer to Recognizing Palestinian State Amid Global Pressure

30 July, 2025
  • Trending
  • Comments
  • Latest

سی ٹی ڈی پنجاب میں نوکری حاصل کریں،آخری تاریخ 18 اپریل

17 April, 2020

پنجاب پولیس میں 318 انسپکٹر لیگل کی سیٹوں کا اعلان کردیا گیا

19 April, 2020

حسا س ادارے کی کاروائی، اسلام آباد میں متنازعہ بینرزلگانے والے ملزمان گرفتار

7 August, 2019

پنجاب پولیس کے اہلکاروں اور افسروں کا ڈیلی اور فکس الائونس منظور

16 July, 2019

New Twist in Sushant Singh Case: Court Issues Notice to Rhea Chakraborty

0

12-Year-Old child Murdered by Molvi

0

حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ موخر کردیا، فردوس عاشق

0

مزدوروں کا عالمی دن

0

New Twist in Sushant Singh Case: Court Issues Notice to Rhea Chakraborty

30 July, 2025

U.S. Asks Citizens to Help Pay Off $36 Trillion Debt as Economic Crisis Looms

30 July, 2025

Canada Moves Closer to Recognizing Palestinian State Amid Global Pressure

30 July, 2025

Modi Agitated, Railways Revived: PM Shehbaz Sharif’s Bold Address

29 July, 2025
Qalam Club

In modern times, social media has established itself as a reliable and trustworthy platform. But unfortunately some people are misusing it by posting false, baseless or stolen news for personal purposes. The "Qalam club" is being started as a jihad against such elements. It is the only platform for talented and experienced journalists to publish authentic news, unbiased comments and meaningful articles in good faith. Our doors are open to all those impartial friends who want to improve the society by making the facts public.
Note: The "Qalam Club" does not necessarily agree with the personal views of the authors

  • About us
  • Careers
  • Code of Ethic
  • Privacy Policy
  • Contact us

QALAM CLUB © 2019 - Reproduction of the website's content without express written permission from "Qalam Club" is strictly prohibited

QalamClub © 2020 - All Rights Reserved.

No Result
View All Result
  • Home
  • Pakistan
    • Lahore
    • Karachi
    • Islamabad
    • Peshawar
    • Quetta
  • World
  • Exclusive
  • Transfers
  • Jobs/Interviews
  • Crime & Courts
  • Showbiz
  • Videos/Vlog
    • Business
    • Science & Technology
    • Health
    • Horoscope
  • Sports
  • Analysis

QalamClub © 2020 - All Rights Reserved.

Login to your account below

Forgotten Password?

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In