اسلام آباد : متحدہ اپوزیشن کی پارلیمانی پارٹیوں کے ہونے والے اجلاس میں عوام دشمن بجٹ کو مسترد کردیا گیا۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرشہبازشریف کی زیر صدارت متحدہ اپوزیشن جماعتوں کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس جاری ہے، اپوزیشن اراکین کمیٹی روم نمبر 2 میں اجلاس میں موجود ہیں۔
اجلاس میں اپوزیشن جماعتیں بجٹ پر حکمت عملی طے کریں گی جبکہ اپوزیشن کی طرف سے بجٹ میں کٹوتی کی تحاریک پیش کی جائیں گی۔
بلاول بھٹو مشترکہ پارلیمانی پارٹی اجلاس میں شرکت کے لیےپہنچ گئے، اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں کے اراکین قومی اسمبلی نوید قمر، پرویزاشرف، خورشید شاہ،نوابزادہ افتخار، ناز بلوچ اور رفیق جمالی، مہیش ملانی، خورشیدجونیجو، خالدلونڈ، نعمان شیخ، شازیہ مری اور شگفتہ جمانی ، عابد بھیو، شمیم پنہور، شاہدہ رحمانی، یوسف تالپور اور مسرت رفیق مہیسر بھی شریک ہیں۔
بجٹ کی مخالفت میں ووٹ دیں گے، متحدہ اپوزیشن
اجلاس میں شہبازشریف کا کہنا ہے متحدہ اپوزیشن کی اے پی سی میں شمولیت کا صرف ایک مقصد ہے، آئی ایم ایف کے بنائے ہوئے عوام دشمن بجٹ کو مسترد کرتے ہیں ، عوام کوتباہ معاشی حالت اور مہنگائی کےدلدل سے نکالنا ہے۔
شہبازشریف نے کہا نندی پور ریفرنس میں پرویز اشرف کی درخواست مسترد کی گئی، ریفرنس میں بابر اعوان کو بری کیا گیا، اسلام آباد:سلیکٹڈاحتساب ہے، نیب کامعیارسب نےدیکھ لیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے متحدہ پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہم عوام دشمن بجٹ کو مسترد کرتے ہیں، عوام دشمن بجٹ کی مخالفت میں ووٹ دیں گے ، دو معزز ارکان کےپروڈکشن آرڈر جاری نہیں ہوئے ، حکومت دھاندلی سے بجٹ منظورکرانا چاہتی ہے۔
پی پی چیئرمین کا کہنا تھا فضل الرحمان صاحب ہمیشہ اپوزیشن کو ملاتے ہیں، نوجوان ہوں زبان دی ہے،اے پی سی میں شرکت کروں گا۔