لاہور(کرائم رپورٹر) آئی جی پنجاب شعیب دستگیر کے احکامات کے بعد صوبے بھر سے اسپتالوں، قرنطینہ سنٹرزاورناکوں پر ڈیوٹی کرنے والے پولیس اہلکاروں کےٹیسٹ کرائے جارہےہیں۔ابتک صوبے بھر سے دوہزار ملازمین کے کوروٹا ٹیسٹ کرائے گئے جن میں سے 54 کی رپورٹ مثبت آئی ہے۔
ایڈیشنل آئی جی پنجاب آپریشنز انعام غنی کے مطابق آئی جی پنجاب شعیب دستگیر نے دو مئی کو پنجاب بھر کے آرپی اوز اور ڈی پی اوز کو ایسے پولیس ملازمین کے کورونا ٹیسٹ کرانے کے احکامات دیئے تھے جو اسپتالوں، قرنطینہ سنٹرز اور ناکوں سمیت ایسی جگہوں پر ڈیوٹی سرانجام دے رہےہیں جہاں پر کورونا کے مریضوں کو رکھا گیا ہے۔ آئی جی پنجاب کے حکم پر اب تک صوبے بھرسے2 ہزار پولیس افسران و اہلکاروں کے ٹیسٹ کرائے جاچکے ہیں۔

ایڈیشنل آئی جی انعام غنی نے بتایا کہ جن کے ٹیسٹ کرائےگئے ہیں ان میں سے 54 ملازمین کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔ جبکہ تیرہ سو اکیس ملازمین کی رپورٹس کا انتظار ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 207 ملازمین کے ٹیسٹ کروائے گئے ہیں۔
انعام غنی کےمطابق26 ملازمین مشتبہ ہیں جنکوکورونا کی علامات ظاہر ہوئیں ہیں۔ پولیس آفیسرز سمیت 115 ملازمین کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔ اور اب تک 76 ملازمین صحت صحت یاب ہوکر گھر جا چکے ہیں۔
ایڈیشنل آئی جی آپریشنز پنجاب انعام غنی نے بتایا کہ پولیس کورونا کے خلاف فرنٹ لائن پر جنگ لڑرہی ہے۔ پولیس عوام کے جان ومال کے تحفظ کےلیے ہراول دستے کا کردار ادا کررہی ہے۔ اس موذی وبا کے خلاف پولیس کے جوان ہردم لڑنے کو تیار کھڑے اپنی ڈیوٹیاں سرانجام دے رہے ہیں۔
ایڈیشنل آئی پنجاب انعام غنی کے بتایا کہ لاہور سمیت صوبے بھر کے سرکاری اسپتالوں، قرنطینہ سنٹرز اور سیل کیے گئے علاقوں میں پولیس اہلکار الرٹ کھڑے جانفشانی کے ساتھ اپنی ڈیوٹی سرانجام دے رہےہیں اوراسی طرح وہ عوام کے جان ومال کا تحفظ کےلیے کسی قربانی سے دریخ نہیں کرینگے۔