قرضوں کے بوجھ سے نکالنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ سابق حکمرانوں پر عوام کو اعتماد نہیں تھا.
عوام یہ سمجھتے ہیں کہ ان کے ٹیکسوں کا پیسہ صحیح جگہ خرچ نہیں ہوتا، ہمیں عوام کو یقین دلانا ہوگا کہ اب ایسا نہیں ہوگا، ملک میں ٹیکس کلچر کو فروغ دینا چاہتے ہیں، ایف بی آر کو کی سمت ٹھیک کرنی ہوگی. انھوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ملکوں میں عوام کا پیسہ عوام پر ہی خرچ ہوتا ہے، اب پاکستانی عوام کو احساس دلانا ہے کہ آپ کا پیسہ آپ پر خرچ ہوگا. قوم چاہے تو 8 ہزار ارب روپے ٹیکس سالانہ آسانی سے اکٹھا کرسکتے ہیں۔
عوام کو کہتا ہوں، آپ ایسیٹ ڈکلیریشن اسکیم میں آئیں، یقین دلاتا ہوں ایف بی آر یا کوئی ادارہ آپ کوتنگ نہیں کرے گا، اسکیم کی خود نگرانی کررہا ہوں،وزیراعظم
عوام ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، کرپشن کی وجہ سے مہنگائی، بے روزگاری بھی ہوتی ہے، کرپٹ رولنگ ایلیٹ نے ایف بی آر کو تباہ کیا، چھوٹی اور درمیانی انڈسٹری کی سب سےزیادہ تباہی ہوئی.
ان کا مزیر کہنا تھا کہ بزنس کمیونٹی پیسہ بنائے گی، تو عوام کو بھی روزگار ملے گا، ہمیں اپنی بزنس کمیونٹی کو اوپر لانا ہے، عوام کو کہتا ہوں، آپ ایسیٹ ڈکلیریشن اسکیم میں آئیں، یقین دلاتا ہوں ایف بی آر یا کوئی ادارہ آپ کوتنگ نہیں کرے گا، اسکیم کی خود نگرانی کررہا ہوں