لاہور(نمائندہ خصوصی)لاہورمیں پولیس کے نجی ٹارچرسیل کا منظر عام پر آگیا ۔۔۔ ٹارچر سیل محکمہ جنگلات کے دفتر میں قائم کیا گیا تھا جس میں 9 شہریوں کو ہتھکڑیوں میں جکڑ کر رکھا گیا،،میڈیا پر خبر نشر ہونے پرواقعہ میں ملوث ایس ایچ او سمیت چار اہلکاروں کو معطل کردیا گیا۔
لاہور پولیس نے حوالاتوں میں سی سی ٹی وی کیمرے لگنے کے بعد ملزمان پر تشدد کے لئے نجی ٹارچر سیل قائم کرلئے ۔۔۔ تھانہ گجر پورہ کی چوکی کرول کھاٹی میں محکمہ جنگلات کے دفتر میں قائم پولیس کا نجی ٹارچر سیل پکڑا گیا ۔۔۔
نجی ٹارچر سیل کی فوٹیج قلم کلب نے حاصل کرلی۔۔ فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے اس نجی ٹارچر سیل میں 9افراد کو غیر قانونی طور پر رکھا ہوا ہے ۔۔۔ فوٹیج میں شہریوں کو ہتھکڑیوں میں جکڑے ہوئے ہیں دیکھا بھی جاسکتا ہے ۔۔ ٹارچر سیل میں موجود شہریوں کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکار انھیں اس ٹارچر سیل میں بدترین تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں
خبر نشر ہونے کے بعد آئی جی پنجاب عارف نواز نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ ابتدائی رپورٹ پر ایکشن لیتے ہوئے ایس ایچ او گجر پورہ انسپکٹر محمد رضا جعفری، ہیڈ کانسٹیبلز محمد عمران اور شہزاد سمیت چار افراد کو معطل کردیاگیا ہے۔