حکومتی سطح پر کرپٹ مافیا کی پشت پناہی کے بدولت ڈائریکٹر انٹی کرپشن نے تمام میگا کرپشن مقدمات اور انکوائریاں کروڑوں روپے رشوت کے عوض انٹی کرپشن سے ڈراپ۔
بہاولپور (نمائندہ قلم کلب ) چنی گوٹھ: سیم نالہ گھوسٹ پروجیکٹ، 80 کروڑ روپے کا منصوبہ 1 ارب سے بھی تجاوز کرنے باوجود نامکمل ہے۔ زرعی رقبہ سے سیم ختم کرنے کیلئے بنائے جانیوالا سیم نالہ تا حال مکمل طور پرفنکشنل نہیں ہوا مگر ڈائریکٹر انٹی کرپشن عمران رضا عباسی نے ملزمان رانا ساجد محمود سابق ایکسئین اور ٹھیکیدار سے مک مکاؤ کرتے ہوئے محکمہ انہار کے افسران کے خلاف انکوائری انٹی کرپشن سے ڈراپ کرکے چیف انجینئر محکمہ انہار بہاولپور کو بھجوادی اگرچہ با اثر ڈائریکٹر انٹی کرپشن کے کالے کرتوت آئے روز منظر عام پر آرہے ہیں مگر حکومت پنجاب بدستور کرپٹ ترین ڈائریکٹر انٹی کرپشن کو تحفظ فراہم کرنے میں شرمناک کردار ادا کر رہی ہے چیف سیکریٹری ایڈیشنل چیف سیکریٹری ڈائریکٹر جنرل انٹی کرپشن پنجاب بھی خاموش تماشائی بننے پر مجبور ہیں حکومتی سطح پر کرپٹ مافیا کی پشت پناہی کے بدولت ڈائریکٹر انٹی کرپشن نے تمام میگا کرپشن مقدمات اور انکوائریاں کروڑوں روپے رشوت کے عوض انٹی کرپشن سے ڈراپ کردی جبکہ کوئی پوچھنے والا نہیں ہے سابق وزیر اعلیٰ میاں شہباز شریف اور سابق ڈائریکٹر جنرل انٹی کرپشن پنجاب مظفر علی رانجھا نے عمران رضا عباسی گریڈ18کو اربوں روپے سرکاری نقصان والی انکوائریاں اور مقدمات ڈراپ کرنے کا سپیشل ٹاسک دے کر سیکریٹری وزیر اعلیٰ انسپکشن ٹیم (CMIT) سے بطور ڈائریکٹر انٹی کرپشن ریجن بہاولپور گریڈ19کی پوسٹ پر تعینات کیا تھا غلام رسول خان چیئرمین عوامی احتساب پارٹی کی درخواست پر سیم نالہ چنی گوٹھ تا فیروزہ تحصیل لیاقت پور کروڑوں روپے کرپشن بارے انٹی کرپشن بہاولپور میں انکوائری شروع کی گئی مگر ڈائریکٹر انٹی کرپشن اور سابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر (ٹیکنیکل) انٹی کرپشن بہاولپور نے ساجد محمود سابق ایکسئین محکمہ ایریگیشن وغیرہ سے منصوبہ تعمیر و بحالی سیم نالہ از چنی گوٹھ تا فیروزہ مالیت80کروڑ روپے عباسیہ سب ڈویژن تحصیل لیاقت پور ضلع رحیم یار خان کا ریکارڈ ملی بھگت اور بد نیتی سے حاصل ہی نہیں کیا درخواست بر خلاف ساجد محمود سابق ایکسئین،سب انجینئر رانا عبدالرزاق،سب انجینئر عامر سعید،ٹھیکیدار متعلقہ /ٹھیکیدار ملک اطہر،اکاؤنٹنٹ، آڈٹ آفیسر متعلقہ محکمہ انہار عباسیہ سب ڈویژن تحصیل لیاقت پور ضلع رحیم یار خان میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ متذکرہ بالا سرکاری آفیسرز اور عملہ محکمہ انہار اور دیگر ایکسئین،سب انجینئرز وغیرہ عباسیہ سب ڈویژن نے منصوبہ تعمیر و بحالی سیم نالہ از چنی گوٹھ تا فیروزہ تحصیل لیاقت پور ضلع رحیم یار خان مالیت تقریباً80کروڑ روپے کے کام میں کمیشن کے نام پر بھاری رشوت کی وصولی کی بناء پر ٹھیکیدار سے کنٹریکٹ ایگریمنٹ کے برعکس ناقص اور نا مکمل کام کروایا ہے پلیوں کی تعمیر میں بھی ناقص میٹریل کم ریشو میٹریل استعمال کیا گیا ہے پہلے سے تعمیر شدہ پلیوں کا میٹریل بھی چیک کیا جائے پلیوں کی جائنٹ بھی مکمل نہ ہیں اور شٹرنگ بھی نہیں کی گئی موقع پر نا مکمل اور غیر میعاری اور ایگریمنٹ کے برعکس کام کی وجہ سے حکومت کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا ہے یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ چنی گوٹھ سیم نالہ گھسٹ پروجیکٹ میں محض خانہ پری کرتے ہوئے کھیتوں میں چند فٹ چوڑا نالہ بنایا گیا جس میں پٹیرا کے خود رو پودوں کی بہتات کی وجہ سے سیم والے پانی کا بہاؤ نہیں ہے غلام رسول خان نے وزیر اعظم عمران خان،چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال،ڈپٹی چیئرمین نیب سید حسین اصغر اور ڈائریکٹر جنرل نیب ملتان سے مطالبہ کیا ہے کہ عمران رضا عباسی ڈائریکٹر انٹی کرپشن کی جانب سے کروڑوں روپے رشوت پر ڈراپ کئے گئے میگا کرپشن کے مقدمات اور انکوائریوں /کمپلینٹس کا ریکارڈ قبضہ میں لے کر تحقیقات کروائی جائیں۔