• قلم کلب اردو
Monday, 4 August, 2025
Qalam Club
  • Home
  • Pakistan
    • Lahore
    • Karachi
    • Islamabad
    • Peshawar
    • Quetta
  • World
  • Exclusive
  • Transfers
  • Jobs/Interviews
  • Crime & Courts
  • Showbiz
  • Videos/Vlog
    • Business
    • Science & Technology
    • Health
    • Horoscope
  • Sports
  • Analysis
  • Home
  • Pakistan
    • Lahore
    • Karachi
    • Islamabad
    • Peshawar
    • Quetta
  • World
  • Exclusive
  • Transfers
  • Jobs/Interviews
  • Crime & Courts
  • Showbiz
  • Videos/Vlog
    • Business
    • Science & Technology
    • Health
    • Horoscope
  • Sports
  • Analysis
No Result
View All Result
Qalam Club
No Result
View All Result
Home Analysis

نوری بمقابلہ ناری

پولیس ریفارمز میں ڈی پی او کو ڈی سی کے ماتحت کرنے کی بات ہوئی تو یہ نوری پی ایس پی کلاس استیفعیٰ دینے کو تیار ہو گئی

News Editor by News Editor
10 November, 2019
in Analysis, Crime/Courts, Exclusive News
0 0
0

تحریر: عزیز خان ایڈوکیٹ

کُچھ دن پہلے ایک ویڈیو نظر سے گُزری جس میں  کرپشن کے ملزم حمزہ شہباز نے ایک psp ایس پی کو اُنگلی دیکھائی اور وارنگ دی خبردار اور وہ Sp بھیگی بلی بن گیا دو دن پہلے حکمران خاندان کے فرزند علی گیلانی جو کہ سابقہ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا بیٹا ہے اور جس کے ساتھ مسلحہ گن مین تھے نے Dpo مظفرگڑھ کو اُنگلی دیکھائی خبردار ہمارے راستے میں نہ آنا اور Dpo جس کے ساتھ کافی پولیس تھی بھیگی بلی بن گیا ؟

میں اس بات پہ حیران ہوں کہ یہ وہ نوری قوم ہے جو غریبوں اور ناری ماتحتوں کے لئیے ھلاکو خان سے کم نہیں ہوتے مگر ان سیاستدانوں کے سامنے کیسے بھیگی بلی بن جاتے ہیں

پولیس ٹرینگ میں  ہمیں ہمارے پریڈ کے اُستاد دوڑاتے ہوئے سہالہ کالج کا تعارف کروا رہے ہوتے تھے اور ساتھ بتا رہے ہوتے تھے کہ یہ ہے کینٹین ، یہ ہے اصطبل ، یہ ہے اقبال ہوسٹل پھر ہمیں دور سے دیکھایا گیا کہ یہ ہے کمانڈنٹ اور ڈیپٹی کمانڈنٹ کا گھر یہ علاقہ ٹرینی کے لئیے (آوٹ آف باونڈ )ہے اور اس طرف جانے کی سزا ملازمت سے بر خواستگی ہے اور  ہم تمام ٹرینی سوچ رہے تھے کہ یہاں کون سی نوری مخلوق رہتی ہو گی جہاں صرف جانے کی سزا نوکری سے برخواستگی ہوگی؟

آگے بڑھے تو اچانک ہمیں حُکم ہوا سب خاموش ہو جائیں ہم ڈر کے مارے خاموش ہو گئے تو ہمیں بتایا گیا کہ یہ (ساردا میس )ہے اور یہاں اے ایس پی صاحبان کی رہایش گاہ ہے اس طرف بھی آنا منع ہے۔ (اُن دنوں نیشنل پولیس اکیڈمی اسلام آباد میں نہیں ہوتی تھی ) جب ہم پریڈ کر رہے ہوتے تھے اور ہمیں بے عزت کیا جا رہا ہوتا تھا تو پریڈ کے آخری لمحات میں ایک کوسٹر آ کر رُکتی تھی جس میں سے Asp صاحبان اترتے تھے ڈرل انسٹریکٹر اُنہں پہلے سلوٹ کرتا تھا بعد میں اُن سے باتیں کرتا نظر آتا تھا

پریڈ کرتے ہوئے ایک کا ھاتھ دوسرے سے نہیں ملتا تھا مگر انسٹریکٹر واہ واہ کر رہا ہوتا تھا اُس کی جُرت نہ ہوتی تھی کہ اُنہیں کُچھ کہتا کہ آپ پریڈ درست نہیں کر رہےان میں سے اکثر Asp’s کے قد بُہت چھوٹے تھے اور چھاتی بھی کم لگتی تھی حالانکہ ہمارے لئیے قد اور چھاتی کا معیار الگ تھا اور ان کے لیے الگ تھا اور یہ وہ نوری مخلوق تھی جن کی ہم ناریوں کو غلامی سیکھائی جا رہی تھی جو ہم نے پوری سروس کرنی تھی۔ پولیس ٹرینگ میں ہم نے صرف غلامی سیکھی صاحب کے آگے نہیں جانا صاحب  جانا ،صاحب کے سامنے نہیں بولنا   ،صاحب جو کہیں تعمیل حُکم کرنی ہے

ضلع میں آکر بھی اسی طرح ڈرایا جاتا رہا صاحب کا اردل روم ہے صاحب کی پیشی ہے ، تعمیل حُکم کرنی ہے چاہے جائز ہو یا ناجائیز ہو  اور پھر ہم نے وہی کرنا شروع کر دیا جو ہمیں حکم دیا جاتا تھا  یعنی تعمیل حکم؟

مجھے آج بھی یاد ہے ٹرینگ کے بعد پولیس لائین بہاولپور میں بڑا کھانا تھا پولیس والے بڑا کھانے کا مطلب سمجھتے ہیں مگر جو دوست نہیں جانتے اُن کے لئیے بس اتنا بتا دیتا ہوں کہ ہمارے بڑے نوری افسران جب ناریوں (ماتحتوں)پر خوش ہو جائیں تو سرکاری پیسوں سے کُچھ ملازمین کو کھانا کھلا دیتے ہیں  اُس کھانا میں ہاشم بخاری ASI بھی تھے جب کھانے پر بلایا گیا تو اندر ایک میز الگ لگائی گئی تھی جس پر صرف نوری افسران نے کھانا تھا میز پر پڑا کھانا اُس کھانے سے بہت مختلف تھا جو باقی ماتحت ملازمین کے لئیے تھا میز پر منرل واٹر ، پیپسی سیون اپ کے کین صاف پلیٹیں چھری کانٹے چمچے صاف محسوس ہوتا تھا کہ کسی بڑے صاحب کا انتظار ہو رہا ہے

میں اور ہاشم بخاری بھی خود کو بڑا آفسر سمجھتے ہوئے اسی میز پر جا کر کھڑے ہو گئے ابھی میں نے پلیٹ نہیں اُٹھائی تھی کہ ایک انسپکٹر دوڑتا ہوا آیا اور بولا آپ یہاں کھانا نہیں کھائیں گے یہ میز صرف بڑے صاحبوں کے لئیے ہے ہاشم بخاری بولا ہم بھی آفسر ہیں تو مجھے انسپکٹر کی وہ طنزیہ مسکراہٹ آج بھی یاد ہے جیسے کہہ رہا ہو ” یہ مُنہ اور مسور کی دال” میں نے اپنی پلیٹ میز پر رکھی اور پنڈال سے باہر آگیا ہاشم بخاری بھی باہر آگیا ہم نے کھانا نہیں کھایا یہ وہ پہلی تذلیل تھی جو ضلع میں ہوئی اور یہ بات بھی سمجھ میں آگئی کہ ہم ناری ہیں

ماہانہ کرائیم میٹنگ میں بھی یہی سلوک صاف نظر آتا تھا جب ڈی پی او اور اے ایس پی کے سامنے چائے باوری اردلی بڑے سلیقے سے رکھتا تھا منرل واٹر کی بوتل اور گلاس رکھا جاتا تھا جبکہ Dsp سمیت  باقی ملازمین کے سامنے چائے عام سے کپوں میں رکھی جاتی تھی اسی طرح سٹیل والے جگ اور گلاسوں میں پانی پلایا جاتا تھا

ڈی ایس پی بننے کے بعد یہ احساس اُس وقت شدید ہو گیا جب 2010 میں  مجھے جڑانوالہ سے صرف اس لئیے تبدیل کر کے اے ایس پی کو لگا دیا گیا کہ وہ اچھا سرکل تھا رہایش اچھی تھی دفتر اچھا تھا مجھ سے ایک دفعہ بھی نہیں پوچھا گیا نہ بتایا گیا کہ میرا قصور کیا ہے میرا تبادلہ کیوں کیا گیا کیونکہ میں ناری تھا؟(یہاں یہ بات ذہین میں رکھیں کہ Asp سے پوچھا جاتا ہے کہ آپ نے کہاں پوسٹنگ کروانی ہے اسی طرح چند مخصوص سرکل ہیں جہاں Asp,s کو تعینات کیا جاتا ہے)

اپنی ایمانداری کا ڈھنڈورا پیٹے والے سکیل 17 کے ایک Asp کی تنخواہ 55000 ہے اور 18 سکیل کے Sp کی تقریباً 75000 ہے اگر یہ ایماندار ہیں تو ان کے بقیہ اخرجات کہاں سے پورے ہوتے ہیں کروڑوں روپے کے فنڈز ان کے اختیار میں ہوتے ہیں ان کا کوئی آڈٹ نہیں ہوتا نہ کسی کی پوچھنے کی جرت ہے ؟

پچھلے دنوں جب پولیس ریفارمز میں  Dpo کو Dc کے ماتحت کرنے کی بات ہوئی تو یہ نوری psp کلاس استیفعیٰ دینے کو تیار ہو گئی تھی ان کے اجلاس ہوتے رہے اور حکومت نے بے بس ہو کر ان کے آگے ہتھیار ڈال دیے لیکن اگر یہی کام ناری ماتحت کرتے تو جوتے کھاتے اور نوکری سے بھی جاتے ؟

کرپشن کرنے کے باوجود ایک SHO یا Dsp ایک پوسٹنگ کے بعد اپنا گھر نہیں بنا سکتا مگر ایک Dpo ایک پوسٹنگ کے بعد ڈیفنس لاہور میں اپنا گھر ضرور بنا لیتا ہے اور ریٹائرمنٹ پر ان کے کراچی لاہور اسلام آباد میں بنگلے پیٹرول پمپ ہوتے ہیں ان کے بچے غیرمُلکی مہنگی یونیورسٹیوں میں پڑھ رہے ہوتے ہیں

اگر مجھ پر یقین نہیں تو کسی بھی ضلع کے Dpo آفس کے اکاونٹنٹ کو پکڑ لیں تو سب بتا دے گا یہ اکاونٹنٹ ایک ہی ضلع میں ملازمت کرتے ہیں اور وہیں سے ریٹائیر ہو جاتے ہیں ان کی بھی کروڑوں کی جائیدادیں ہوتی ہیں

یہی حال لاہور CPO کا ہے یہاں کا کلرک مافیا جو ان افسران کی کرپشن میں مدد گار ہے ان کا تبادلہ بھی کہیں نہیں ہوتا سالوں سے یہ مافیا Cpo پر قابض ہے اور یہ کماو پوت ان افسران کی آنکھوں کا تارا ہیں

ویسے تو اب ہر روز پولیس عوام اور سیاستدانوں سے جوتے کھاتی نظر آتی ہے مگر وہ ماتحت پولیس ملازمین ہوتے ہیں مگر جب خود کو نوری سمجھنے والے یہ افسران اس طرح اپنی نوکری بچانے کے لیے بُزدلی کا مظاہرہ کرتے ہیں تو یہ سوال ضرور اُٹھتا ہے اگر ماتحت ملازم کو بُزدلی کرنے پر سزا ملتی ہے تو اس نوری کلاس کو کیوں نہیں ؟

 

نوٹ:قلم کلب ڈاٹ کام اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 1,000 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ newsdesk@e.qalamclub.com پر ای میل کیجیے۔

 


Tags: CSPDMGdspIGP Policepolice officersPSPpunjab policeRanker officesRankers
Previous Post

میاں نوازشریف کا نام ای سی ایل سے خارج،اب بیرون ملک جا سکیں گیں

Next Post

ساڈھا حق ایتھے رکھ

News Editor

News Editor

Next Post

ساڈھا حق ایتھے رکھ

Latest News

New Twist in Sushant Singh Case: Court Issues Notice to Rhea Chakraborty

30 July, 2025

U.S. Asks Citizens to Help Pay Off $36 Trillion Debt as Economic Crisis Looms

30 July, 2025

Canada Moves Closer to Recognizing Palestinian State Amid Global Pressure

30 July, 2025
  • Trending
  • Comments
  • Latest

سی ٹی ڈی پنجاب میں نوکری حاصل کریں،آخری تاریخ 18 اپریل

17 April, 2020

پنجاب پولیس میں 318 انسپکٹر لیگل کی سیٹوں کا اعلان کردیا گیا

19 April, 2020

حسا س ادارے کی کاروائی، اسلام آباد میں متنازعہ بینرزلگانے والے ملزمان گرفتار

7 August, 2019

پنجاب پولیس کے اہلکاروں اور افسروں کا ڈیلی اور فکس الائونس منظور

16 July, 2019

New Twist in Sushant Singh Case: Court Issues Notice to Rhea Chakraborty

0

12-Year-Old child Murdered by Molvi

0

حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ موخر کردیا، فردوس عاشق

0

مزدوروں کا عالمی دن

0

New Twist in Sushant Singh Case: Court Issues Notice to Rhea Chakraborty

30 July, 2025

U.S. Asks Citizens to Help Pay Off $36 Trillion Debt as Economic Crisis Looms

30 July, 2025

Canada Moves Closer to Recognizing Palestinian State Amid Global Pressure

30 July, 2025

Modi Agitated, Railways Revived: PM Shehbaz Sharif’s Bold Address

29 July, 2025
Qalam Club

In modern times, social media has established itself as a reliable and trustworthy platform. But unfortunately some people are misusing it by posting false, baseless or stolen news for personal purposes. The "Qalam club" is being started as a jihad against such elements. It is the only platform for talented and experienced journalists to publish authentic news, unbiased comments and meaningful articles in good faith. Our doors are open to all those impartial friends who want to improve the society by making the facts public.
Note: The "Qalam Club" does not necessarily agree with the personal views of the authors

  • About us
  • Careers
  • Code of Ethic
  • Privacy Policy
  • Contact us

QALAM CLUB © 2019 - Reproduction of the website's content without express written permission from "Qalam Club" is strictly prohibited

QalamClub © 2020 - All Rights Reserved.

No Result
View All Result
  • Home
  • Pakistan
    • Lahore
    • Karachi
    • Islamabad
    • Peshawar
    • Quetta
  • World
  • Exclusive
  • Transfers
  • Jobs/Interviews
  • Crime & Courts
  • Showbiz
  • Videos/Vlog
    • Business
    • Science & Technology
    • Health
    • Horoscope
  • Sports
  • Analysis

QalamClub © 2020 - All Rights Reserved.

Login to your account below

Forgotten Password?

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In