• قلم کلب اردو
Sunday, 3 August, 2025
Qalam Club
  • Home
  • Pakistan
    • Lahore
    • Karachi
    • Islamabad
    • Peshawar
    • Quetta
  • World
  • Exclusive
  • Transfers
  • Jobs/Interviews
  • Crime & Courts
  • Showbiz
  • Videos/Vlog
    • Business
    • Science & Technology
    • Health
    • Horoscope
  • Sports
  • Analysis
  • Home
  • Pakistan
    • Lahore
    • Karachi
    • Islamabad
    • Peshawar
    • Quetta
  • World
  • Exclusive
  • Transfers
  • Jobs/Interviews
  • Crime & Courts
  • Showbiz
  • Videos/Vlog
    • Business
    • Science & Technology
    • Health
    • Horoscope
  • Sports
  • Analysis
No Result
View All Result
Qalam Club
No Result
View All Result
Home Analysis

خوگر حمد سے تھوڑا سا گلہ بھی سن لے، وزیر اعظم صاحب کے نام ایک خط

obaid Bhatti by obaid Bhatti
5 September, 2019
in Analysis
0 0
0

سعدیہ سلیم بٹ

خان صاحب!
السلام علیکم!
میں شروع کروں گی 2007 سے جب زمانہ طالبعلمی ختم ہوا تھا اور ابھی روزگار کی تلاش جاری تھی۔ ایسے میں فارغ وقت گزارنے کے لیئے انٹرنیٹ کا سہارا لینا شروع کیا۔ ایک تو یہ کہ نوکری کی تلاش کا یہ ذریعہ تھی اور دوسرا حصول علم کا سلسلہ ہو جاتا تھا۔ سیاست میرا ہمیشہ سے پسندیدہ مضمون ہے۔ اور زرداری اور شریف خاندان مجھے ازل سے ناپسند ہیں۔ ایک دن ڈھونڈتے ہوئے تحریک انصاف کی ویب سائٹ ملی۔ پتہ لگا ممبر شپ چل رہی ہے۔ میرا تعلق ایک انتہائی غیر سیاسی خاندان سے ہے۔ ہم میں بچیاں سیاسی وابستگی صرف ٹی وی دیکھتے ہوئے ہی ظاہر کرتی تھی۔ اگرچہ میں ہمیشہ کی باغی تھی لیکن کچھ دیواریں توڑنا ممکن نہیں ہوتا۔ اس لیئے آپ کی تنظیم کی رجسڑڈ ممبر تو نہ بن سکی۔ البتہ وہی سے دیکھا آپ ٹوئیٹر پر ہیں تو وہاں آ گئے۔ کچے ذہنوں میں یہی سودا تھا کہ جیسے قائد کا ساتھ طالب علموں نے دیا، ویسے ہی ہم آپ کا ہراول دستے ہوں گے۔ آپ پر بھروسہ بہت تھا، ابھی بھی ہے لیکن کچھ ملال ہیں۔ انہیں کے لیئے آپ کو براہ راست مخاطب کر رہی ہوں۔ آپ کا ساتھ دینے کی وجہ آپ کی شخصیت کا کرزمہ نہیں تھا۔ کیونکہ وہ ہمارے کسی کام کا نہیں۔ آپ کا ساتھ صرف اس لیئے دیا کہ آپ کو شوکت خانم جیسا کام کرتے دیکھا تھا۔ آپ کی نیت اور ایمانداری پر یقین تھا۔
دو ہزار آٹھ کا الیکشن آپ نے نہیں لڑا۔ سخت مایوسی ہوئی۔ لیکن ابھی ملکی حالات بظاہر اتنے خراب نہیں تھے۔ چاہے غلط طریقے سے ہی لیکن عوام کو معاشی ریلیف تھا۔ دو ہزار تیرہ میں ہم آپ کے ساتھ روئے ہیں اور آپ کے ساتھ ہنسے ہیں۔ ہسپتال میں آپ رہے ہیں، درد ہم نے محسوس کی ہے۔ ہر موقع پر جب عوام پر ظلم ہوتا تو ہم یہ سوچتے یہاں آپ ہوتے تو ایسا نہ ہوتا۔ ہمیں نفرت تھی ان دو خاندانوں سے جن کی خاموش غلامی میں ہم مبتلاء تھے۔ لیکن ہم نے امید نہیں توڑی۔ ایک آنے والی صبح کا خواب ہمارے دلوں کے تہہ خانوں میں پلتا رہا۔ آپ کو دئیے گئے دشنام ہم نے اٹھائے۔ آپ کے لیئے گالیاں ہم نے سنی۔ آپ نے تو کسی کا منہ نہیں توڑا، آپ کے لیئے ہم کھڑے ہوتے رہے۔
پچیس جولائی ہماری زندگیوں میں اتنا ہی یادگار ہے جتنا کسی بہت اپنے کے لیئے اتنی بڑی کامیابی کا دن یادگار ہو۔ ہم نے گیارہ سال جس خواب کو پالا تھا، اب وہ آنکھ کی پُتلی سے نکل کر روز روشن کی طرح سامنے آ رہا تھا۔ ہم ووٹ ڈالنے ایسے گئے تھے جیسے لوگ حج کرنے جاتے ہیں۔ چناؤ آپ کا ہوا، خوشی سے نیند اور بھوک ہماری اڑی۔
خان صاحب!
آپ تو ہم سب کو انفرادی طور پر جانتے بھی نہیں۔ کم از کم راقم کو تو بالکل بھی نہیں۔ سو یہ نہ سمجھیے کہ میں آپ سے ان سب باتوں کا ذکر کسی منفعت کے حصول کی خاطر کر رہی۔ میں نے پڑھا ہے جب اللہ سے دعا قبول کروانی ہو تو اللہ کے لیئے کی گئی نیکی یاد کرواتے ہیں۔ آپ خدا ترس ہیں۔ آپ کو یہ سب اس لیئے بتا رہے کہ آپ کو سمجھ آئے کہ ہمارا آپ پر حق ہے۔ آپ کو ہم نے بادشاہ نہیں، صرف بڑا چنا ہے۔
خان صاحب اگرچہ معیشت کے حالات دگرگوں ہیں لیکن معاشیات کا طالب علم اور کوچہ سود خوراں سے تعلق ہونے کی وجہ سے مجھے اچھے سے معلوم ہے کہ آپ کی کوششیں غلط سمت میں نہیں ہیں۔ ہاں آپ سے غلطیاں مسلسل ہو رہی ہیں۔ اگرچہ مہنگائی نے اس وقت کمر توڑ رکھی ہے لیکن کم از کم مجھے اس بات کا ادراک ہے کہ یہ آپ کا کیا دھرا نہیں ہے۔ ہاں ایک گلہ ہے کہ اب آپ کو سال ہو چکا ہے۔ ہم آپ کے درباریوں کی طرح وہ نہیں بول سکتے جو کانوں کو بھلا لگے۔ صرف یہ کہیں گے کہ رفتار خاصی سست ہے۔ آپ تب تک کامیاب نہیں ہو سکتے جب تک آپ کی ٹیم بہترین نہ ہو۔ اور خان صاحب! بندوں کو پرکھنے میں آپ بہت کمزور ہیں۔
خان صاحب! ہم تو ٹیکس بلا جھجک دے رہے۔ میں تو وہ بندہ ہوں کہ میں نے ٹیکس کلچر پر باقاعدہ ترغیب دی ہے لوگوں کو بساط بھر۔ لیکن خان صاحب! یہ کیا کہ آپ نے تین سو ارب معاف کر دئیے۔ خان صاحب آپ کو پتہ ہے تین سو ارب میں کتنے غریبوں کے کتنے دن گزر سکتے تھے؟ خان صاحب! اگر میں یہ کہہ دوں کہ “بے شرم آدمی! تمہارے باپ کا پیسہ تھا جو بھول جائیں” تو کیسا لگے گا۔
اس کے بعد آپ کی سب سے اچھی بات اپنی غلطیوں کو سدھار لینا ہے۔ دنیا اسے یو ٹرن بلائے لیکن ہم اسے ارتقا بلاتے۔ خان صاحب آپ کا وسیم اکرم پلس اس عہدے کے قابل نہیں ہے جو آپ نے اسے دے دیا ہے۔ ہم آپ کے یو ٹرن کے منتظر ہیں۔
اور اب وہ بات جس کی تکلیف نے مجھے یہ خط لکھنے پر مجبور کیا۔
خان صاحب اللہ آپ کے بچوں کو زندگی دے! لیکن کل کو قاسم اور سلیمان کی اولاد ہو اور ان کے سامنے قاسم اور سلیمان کو گولیاں مار دی جائیں تو کیا آپ کو درد محسوس ہو گا؟ آپ کا جواب نہ میں ہو ہی نہیں سکتا۔ کیونکہ آپ باپ ہیں۔ خان صاحب پھر آپ کو ساہیوال والے سانحہ کا درد کیوں محسوس نہیں ہوا۔ اگر محسوس ہوا تو آپ کے پاس کون سے اختیار کی کمی رہ گئی تھی جس نے آپ کو بے حس ہونے ور کان لپیٹ لینے پر مجبور کیا؟
خان صاحب صلاح الدین کا سنا ہے؟ بس ایک ٹویٹ خان صاحب؟ کیا صلاح الدین واپس آ جائے گا۔ حضرت عمر نے کہا تھا کہ کسی بھوکے نے بھوک سے مجبور ہو کے چوری کی تو گورنر کے ہاتھ کاٹے جائیں گے۔ آپ نے پہلی تقریر میں کہا تھا خود میں بطور قوم رحم پیدا کریں۔ جو درد سانحہ ماڈل ٹاؤن اور مشعال خان کی دفعہ جاگا تھا، وہ اب کیوں نہیں جاگا؟ کیا آپ کو معلوم نہیں تھا کہ پنجاب پولیس خون کی بھوکی پولیس ہے۔ کیا آپ کے پاس اس مجرمانہ غفلت کا کوئی جواب ہے جو آپ نے برتی ہے؟ کیا یہ ہے وہ پولیس کلچر جس کے ہمیں خواب دکھائے تھے۔
خان صاحب!
مجھ جیسے دیوانوں کے لیئے پرانے خاندانوں کی غلامی میں واپسی کا کوئی راستہ نہیں۔ آپ ناکام ہوئے تو عوامی انقلاب آئے گا جو خونی ہو گا۔ اور خان صاحب تاریخ بتاتی ہے ایسے انقلابوں کا پہلا شکار سربراہ حکومت ہو جاتے ہیں۔ اپنے دشمن پہچانیئے اور وہ وعدے وفا کیجیے جن کی سیڑھی پر آپ اس تخت پر آئے ہیں۔ صلاح الدین واپس نہیں آ سکتا لیکن کسی ور بوڑھے کاندھے پر صلاح الدین کا دکھ نہ ڈالیں۔ ورنہ خان صاحب یاد رکھیں!

پہلے وہ جو اک شخص یہاں تخت نشیں تھا
اس کو بھی اپنے خدا ہونے پہ اتنا ہی یقیں تھا
کوئی ٹھہرا ہو جو لوگوں کے مقابل تو بتاؤ
وہ کہاں ہیں کہ جنہیں ناز بہت اپنے تئیں تھا

والسلام
سعدیہ سلیم بٹ
04 ستمبر 2019

نوٹ:قلم کلب ڈاٹ کام اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 1,000 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ newsdesk@e.qalamclub.com پر ای میل کیجیے۔

Tags: ChangeImran KhanLetter to PM IKPolice Killingspunjab police
Previous Post

تاریک عدسوں والی عینک ،محمد عامر خاکوانی

Next Post

راولپنڈی کرپشن،غفلت اوراختیارات کا ناجائزاستعمال8 پولیس انسپکٹرنوکری سے فارغ

obaid Bhatti

obaid Bhatti

Next Post

راولپنڈی کرپشن،غفلت اوراختیارات کا ناجائزاستعمال8 پولیس انسپکٹرنوکری سے فارغ

Latest News

New Twist in Sushant Singh Case: Court Issues Notice to Rhea Chakraborty

30 July, 2025

U.S. Asks Citizens to Help Pay Off $36 Trillion Debt as Economic Crisis Looms

30 July, 2025

Canada Moves Closer to Recognizing Palestinian State Amid Global Pressure

30 July, 2025
  • Trending
  • Comments
  • Latest

سی ٹی ڈی پنجاب میں نوکری حاصل کریں،آخری تاریخ 18 اپریل

17 April, 2020

پنجاب پولیس میں 318 انسپکٹر لیگل کی سیٹوں کا اعلان کردیا گیا

19 April, 2020

حسا س ادارے کی کاروائی، اسلام آباد میں متنازعہ بینرزلگانے والے ملزمان گرفتار

7 August, 2019

پنجاب پولیس کے اہلکاروں اور افسروں کا ڈیلی اور فکس الائونس منظور

16 July, 2019

New Twist in Sushant Singh Case: Court Issues Notice to Rhea Chakraborty

0

12-Year-Old child Murdered by Molvi

0

حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ موخر کردیا، فردوس عاشق

0

مزدوروں کا عالمی دن

0

New Twist in Sushant Singh Case: Court Issues Notice to Rhea Chakraborty

30 July, 2025

U.S. Asks Citizens to Help Pay Off $36 Trillion Debt as Economic Crisis Looms

30 July, 2025

Canada Moves Closer to Recognizing Palestinian State Amid Global Pressure

30 July, 2025

Modi Agitated, Railways Revived: PM Shehbaz Sharif’s Bold Address

29 July, 2025
Qalam Club

In modern times, social media has established itself as a reliable and trustworthy platform. But unfortunately some people are misusing it by posting false, baseless or stolen news for personal purposes. The "Qalam club" is being started as a jihad against such elements. It is the only platform for talented and experienced journalists to publish authentic news, unbiased comments and meaningful articles in good faith. Our doors are open to all those impartial friends who want to improve the society by making the facts public.
Note: The "Qalam Club" does not necessarily agree with the personal views of the authors

  • About us
  • Careers
  • Code of Ethic
  • Privacy Policy
  • Contact us

QALAM CLUB © 2019 - Reproduction of the website's content without express written permission from "Qalam Club" is strictly prohibited

QalamClub © 2020 - All Rights Reserved.

No Result
View All Result
  • Home
  • Pakistan
    • Lahore
    • Karachi
    • Islamabad
    • Peshawar
    • Quetta
  • World
  • Exclusive
  • Transfers
  • Jobs/Interviews
  • Crime & Courts
  • Showbiz
  • Videos/Vlog
    • Business
    • Science & Technology
    • Health
    • Horoscope
  • Sports
  • Analysis

QalamClub © 2020 - All Rights Reserved.

Login to your account below

Forgotten Password?

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In