• قلم کلب اردو
Monday, 4 August, 2025
Qalam Club
  • Home
  • Pakistan
    • Lahore
    • Karachi
    • Islamabad
    • Peshawar
    • Quetta
  • World
  • Exclusive
  • Transfers
  • Jobs/Interviews
  • Crime & Courts
  • Showbiz
  • Videos/Vlog
    • Business
    • Science & Technology
    • Health
    • Horoscope
  • Sports
  • Analysis
  • Home
  • Pakistan
    • Lahore
    • Karachi
    • Islamabad
    • Peshawar
    • Quetta
  • World
  • Exclusive
  • Transfers
  • Jobs/Interviews
  • Crime & Courts
  • Showbiz
  • Videos/Vlog
    • Business
    • Science & Technology
    • Health
    • Horoscope
  • Sports
  • Analysis
No Result
View All Result
Qalam Club
No Result
View All Result
Home Analysis

”جنسی آزادی” جنسی مسائل کا حل یا وجہ ؟ ڈاکٹر عزیر سرویا

برطانیہ میں پچاسی فیصد جبکہ امریکا میں ستاسی فیصد لڑکیوں کو پبلک پلیس پر چھیڑا گیا

News Editor by News Editor
4 August, 2019
in Analysis
0 0
0

 ڈاکٹر عزیر سرویا

 

پچھلے دنوں لاہور ٹھوکر نیاز بیگ کے پاس ایک بھائی صاحب گزرگاہ پر نامناسب حرکات کرتے پائے گئے، سوشل میڈیا پر مشہور ہوئے اور آخرکار پولیس کی جانب سے گرفتار کر لیے گئے۔

اس خبر پر ہمارے لوکل دیسی لبرل دانشوروں نے اپنا وہی پرانا گھسا پِٹا منجن پھر بیچنا چاہا کہ “چونکہ پاکستان میں نوجوانان کے پاس جنسی آزادی نہیں جس کی وجہ سے شدید گُھٹن اور فرسٹریشن پائی جاتی ہے، اس لیے یہاں ایسے واقعات ہوتے ہیں۔ اس کا واحد حل یہ ہے کہ مغربی طرز کی جنسی آزادی دے دی جائے”۔

یہ بات تقریباً ہر اس جنسی جرم کی خبر پر دہرائی جاتی ہے جس کا میڈیا پر چرچا ہو جائے۔ اسے اتنی بار دہرایا جا چکا ہے کہ اچھے بھلے معقول لوگ بھی اس پر “یقین” رکھتے ہیں۔ ایک سائنسی ذہن معاشرتی امراض کی درست تشخیص اور علاج “اندھے یقین” اور “فلسفیانہ تجزیے” سے نہیں بلکہ سائنسی تحقیق اور اعداد و شمار کی روشنی میں کرتا ہے۔ آئیے کچھ اعداد وشمار اس ضمن میں دیکھتے ہیں۔

پانچ سال قبل Stop Street Harassment نامی این جی او کی جانب سے اٹھارہ سے پچیس سال تک کی لڑکیوں پر سروے میں پتا چلا کہ برطانیہ میں پچاسی فیصد %85 جبکہ امریکا میں ستاسی فیصد %87 لڑکیوں کو پبلک پلیس پر چھیڑا گیا۔ پاکستان میں یہ شرح نوے فیصد سے بھی اوپر تھی۔ پھر بچوں پر بات کر لیں تو کونسل آف یورپ کے آفیشل اعداد و شمار کے مطابق یورپ کا ہر پانچواں بچہ زندگی میں جنسی درندگی کا شکار ہوتا ہے۔ امریکہ کے مشہورِ زمانہ CDC سنٹر فار ڈیزاِیز کنٹرول کے آفیشل اعداد و شمار کہتے ہیں کہ ہر پانچویں امریکی خاتون اپنی زندگی میں کم از کم ایک بار ریپ ہوئی ہے۔ جبکہ قریباً پینتالیس فیصد کسی نہ کسی طرح کے جنسی تشدد کا براہ راست شکار رہیں۔ اقوام متحدہ کی تحقیق کے مطابق مغرب کی ہر تیسری خاتون کو یونیورسٹی میں جنسی ہراسگی کا سامنا ہے۔ یہ سب تو چلیں اپنی جگہ ہیں، متعدد ریسرچ آرٹیکلز کے نتائج کے مطابق مغرب میں جنسی آزادی کی تحریک (ساٹھ کی دہائی سے شروع ہونے والی) سے اب تک جنسی جرائم میں نسبتاً کمی واقع ہونے کی بجائے بڑھوتری کا رجحان ہے (نظام عدل کی بہتری کے سبب جرائم رپورٹ کرنے کی شرح میں بالعموم اضافہ تو ہوا ہی ہے لیکن یہ جنسی جرائم میں اضافہ فقط جرائم کی رپورٹنگ بڑھنے سے منسلک نہیں بلکہ قطعی absolute terms میں اضافہ ہے)۔

ہم مان لیتے ہیں کہ پاکستان میں چونکہ پولیس اور عدلیہ کا نظام انتہائی پھٹیچر ہے اور اس کے ساتھ ساتھ غیرت و عزت کے کانسیپٹ کی وجہ سے بہت سارے جنسی جرائم سِرے سے رپورٹ ہی نہیں ہوتے۔ بلکہ جو جرائم رپورٹ ہو بھی جائیں ان پر بھی کوئی سزا نہیں ہوتی جس کی وجہ سے جرم پنپتا ہے۔ مان لیا کہ پاکستان میں جنسی فرسٹریشن عروج پر ہے اور شدید گھٹن بھی پائی جاتی ہے۔

لیکن اگر ہم اپنے لوکل لبرل و نیم لبرل دانشوروں کی مان لیں کہ جنسی آزادی ایسی گیدڑ سنگھی ہے جو گوروں کے ہاتھ آنے سے سب اچھا ہو چکا ہے یا بتدریج ہوتا جا رہا ہے تو ان اعداد و شمار کو کس گڑھے میں دبائیں گے؟ پھر اوپر جس دلیل سے انہوں نے ثابت کیا ہے کہ پاکستان میں جنسی جرائم کمزور نظام عدل کی وجہ سے کم رپورٹ ہوتے ہیں جبکہ اصل میں شرح بہت زیادہ ہے اسی دلیل کو ذرا ریورس کر کے آپ مغرب کے اعداد و شمار کو دیکھیں تو آنکھیں مزید کھل جائیں گی: مغرب کا ایسا موثر و مربوط نظام عدل (کہ جہاں مجرم فوری پکڑا بھی جاتا ہے اور انصاف ملنے سے جرم کی حوصلہ شکنی بھی ہوتی ہے)، اتنا سرگرم و آزاد میڈیا، اتنے جنسی طور پر آزاد اور “گھٹن” سے پاک افراد، اگر اس سب کے باوجود وہاں یہ حال ہے جرائم کا اور بڑھتی شرح کا تو ذرا سوچیے اگر نظام عدل وہاں پاکستان جیسا ہوتا تو یہ شرح کہاں ہوتی؟

دراصل مسائل مشرق و مغرب دونوں جگہ ہی ہیں۔ ان کے ہاں قانون کی حکمرانی ہے اور نظام عدل انتہائی ایفی شینٹ ہے، نیز لوگوں میں civic sense تمدنی شعور یہاں سے کہیں زیادہ ہے۔ اس لیے ادھر ہر قسم کے جرائم کی شرح یہاں سے کم ہے اور رہنے کے لیے وہ موزوں ممالک سمجھے جاتے ہیں۔ جنسی گھٹن جو ہمارے معاشرے کا مسئلہ ہے اگر تنہا اسی نے جنسی جرائم کو جنم دیا ہوتا تو مغرب میں یہ سب ختم ہو گئے ہوتے۔ مگر لوگ ادھر بھی پبلک پلیسز پر نامناسب حرکات کرتے پائے جاتے ہیں، لڑکیاں بھی چھیڑتے ہیں اور زیادتیاں بھی کرتے ہیں۔ جنسی آزادی نے مسائل کو کم نہیں کیا بلکہ شاید چند نئے اپنے ہی مسائل کو جنم دیا ہے جن کا سدباب کرنے کی گورے خود بھی فکر میں لگے ہیں۔ بلکہ اسی ضمن میں وہاں اب بہت سی آوازیں کھلے اختلاط (free mixing) پر قدغنیں لگانے کے حق میں بھی بلند ہو رہی ہیں۔

مگر سلام ہے ہمارے دانشوروں کو۔ یہ صرف لنڈے سے گوروں کے استعمال شدہ کپڑے اور مارکیٹوں سے ان کی استعمال شدہ مصنوعات ہی نہیں ان کے سارے اچھے و برے نظریات بھی اپنانے کے حامی ہیں۔ ذہنی غلامی ایسی ہی ہوتی ہے کہ جس چیز کو وہ خود کہہ رہے ہیں کہ یہ کوئی مسئلے کا حل نہیں ہے یہ لوگ اس کو نسخہ کیماء بتا کر یہاں اس کی مارکیٹنگ کر رہے ہیں۔

اصل حل وہی ہے جو انسانوں کے بنانے والے نے دیا ہے۔ کبھی مادر پدر جنسی آزادی کا تجربہ کریں، اور کبھی ہندوانہ کلچر (جو ہمارے یہاں اسلام کے نام پر رائج ہے) کے دفاع میں ہلکان ہو کر مسائل کا انکار کریں، دونوں منفی ذہنیت کی علامت ہیں۔ اگر آپ کی اپنی عقل سے چیزیں ٹھیک ہونی ہوتیں تو جتنے تجربات کر کے آپ دیکھ چکے ہیں اور جو مزید دیوار میں سر مارے جا رہے ہیں تو کچھ نہ کچھ نتائج برآمد ہو چکے ہوتے۔ مسائل کا حل صرف وہی نظام ہو سکتا ہے جو سب سے متوازن ہو، اور ایسا نظام بس وہی دے سکتا ہے جو العلیم و الحکیم ہو

 

نوٹ:قلم کلب ڈاٹ کام اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔


Tags: global phenomenonmasturbation at public placePublic place harassmentsexual harassment
Previous Post

طاقت کے ذریعے کامیابی ممکن نہیں، عمران اللہ مشعل

Next Post

مقبوضہ جموں کشمیر، کیا ہونے جارہا ہے؟ ڈاکٹرمشتاق احمد

News Editor

News Editor

Next Post

مقبوضہ جموں کشمیر، کیا ہونے جارہا ہے؟ ڈاکٹرمشتاق احمد

Latest News

New Twist in Sushant Singh Case: Court Issues Notice to Rhea Chakraborty

30 July, 2025

U.S. Asks Citizens to Help Pay Off $36 Trillion Debt as Economic Crisis Looms

30 July, 2025

Canada Moves Closer to Recognizing Palestinian State Amid Global Pressure

30 July, 2025
  • Trending
  • Comments
  • Latest

سی ٹی ڈی پنجاب میں نوکری حاصل کریں،آخری تاریخ 18 اپریل

17 April, 2020

پنجاب پولیس میں 318 انسپکٹر لیگل کی سیٹوں کا اعلان کردیا گیا

19 April, 2020

حسا س ادارے کی کاروائی، اسلام آباد میں متنازعہ بینرزلگانے والے ملزمان گرفتار

7 August, 2019

پنجاب پولیس کے اہلکاروں اور افسروں کا ڈیلی اور فکس الائونس منظور

16 July, 2019

New Twist in Sushant Singh Case: Court Issues Notice to Rhea Chakraborty

0

12-Year-Old child Murdered by Molvi

0

حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ موخر کردیا، فردوس عاشق

0

مزدوروں کا عالمی دن

0

New Twist in Sushant Singh Case: Court Issues Notice to Rhea Chakraborty

30 July, 2025

U.S. Asks Citizens to Help Pay Off $36 Trillion Debt as Economic Crisis Looms

30 July, 2025

Canada Moves Closer to Recognizing Palestinian State Amid Global Pressure

30 July, 2025

Modi Agitated, Railways Revived: PM Shehbaz Sharif’s Bold Address

29 July, 2025
Qalam Club

In modern times, social media has established itself as a reliable and trustworthy platform. But unfortunately some people are misusing it by posting false, baseless or stolen news for personal purposes. The "Qalam club" is being started as a jihad against such elements. It is the only platform for talented and experienced journalists to publish authentic news, unbiased comments and meaningful articles in good faith. Our doors are open to all those impartial friends who want to improve the society by making the facts public.
Note: The "Qalam Club" does not necessarily agree with the personal views of the authors

  • About us
  • Careers
  • Code of Ethic
  • Privacy Policy
  • Contact us

QALAM CLUB © 2019 - Reproduction of the website's content without express written permission from "Qalam Club" is strictly prohibited

QalamClub © 2020 - All Rights Reserved.

No Result
View All Result
  • Home
  • Pakistan
    • Lahore
    • Karachi
    • Islamabad
    • Peshawar
    • Quetta
  • World
  • Exclusive
  • Transfers
  • Jobs/Interviews
  • Crime & Courts
  • Showbiz
  • Videos/Vlog
    • Business
    • Science & Technology
    • Health
    • Horoscope
  • Sports
  • Analysis

QalamClub © 2020 - All Rights Reserved.

Login to your account below

Forgotten Password?

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In