پولیس کے مطابق صادق آباد ولہار ریلوے اسٹیشن کے قریب مسافر اور مال گاڑی آپس میں ٹکرا گئی۔حادثہ جس کے نتیجے میں 21 افراد جاں بحق جبکہ 85 سے زائد زخمی ہوگئے۔
صادق آباد(سپیشل رپورٹر) اطلا ع ملنے پر ڈی پی او عمر سلامت،ڈپٹی کمشنر جمیل احمد جمیل،اے ایس پی ڈاکٹر حفیظ الرحمن بگٹی اور پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی جنہوں نے امدادی کاروائیاں شروع کردی۔ ٹرین حادثے میں زخمیوں کو ٹی ایچ کیو صادق آباد اور شیخ زید ہسپتال رحیم یار سمیت دیگر ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا۔70 زخمیوں کو تحصیل ہسپتال جبکہ 15 کو شیخ زید ہسپتال منتقل کیا گیا۔
حادثے میں چنیوٹ کے محلہ دلخوشاب کےایک ہی خاندان کی 4 افراد جابحق 2 زخمی ہوئے جاں بحق ہونے والے افراد چنیوٹ سے گھوٹکی رشتہ داروں کو ملنے جا رہے تھے۔تمام لوگ حج کی سعادت حاصل کرنے والے رشتے داروں کو ملنے جا رہے تھے۔ چینیوٹ کے جاں بحق ہونے والے افراد میں 45 سالہ رفیقن بی بی ۔ 18 سال رقییہ ۔ حسبیہ 12 سالہ ۔45 سالہ حاجراں بی بی شامل ہیں۔
ٹرین حادثے میں شاہکوٹ سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے سات افراد بھی شامل ہیں جبکہ پانچ رشتہ دار لا پتہ ہیں۔جاں بحق افراد میں دو بھائی محسن اور شیراز جبکہ لاپتہ افراد می والدہ والد سمیت پانچ افراد شامل ہیں۔متاثرہ خاندان سیہون دربار شریف جا رہا تھا کہ صادق آباد کے قریب ٹرین حادثہ پیش آ گیا۔
صادق آباد ٹرین حادثے کے بعد ٹرینوں کا شیڈول درہم برہم ہوکر رہ گیا۔جس کی وجہ سے متعدد ٹرینیں تاخیر کا شکار ہوگئیں۔ لاہور سے کوئٹہ جانیوالی اکبر ایکسپریس ساڑھے تین گھنٹے گزر جانے کے باوجود اسٹیشن پر موجودجبکہ لاہور سے سرگودھا جانیوالی سرگودھا ایکسپریس ساڑھے چار گھںنٹے گزر جانے کے بعد بھی روانہ نا ہو سکی اسی طرح فیصل آباد جانیوالی بدر ایکسپریس بھی تاخیر کا شکار ہے۔
لاہور سے کراچی جانے والی قراقرم ایکسپریس ساڑھے چار گھںنٹے تاخیر کے بعد روانہ ہوئی۔ٹرینیں تاخیر کا شکار ہونے کی وجہ سے مسافر ریلوے سٹیشن پر گرمی اور حبس کی وجہ سے رل کر رہ گئے ہیں