وزیرا عظم عمران خان اور افغان صدراشرف غنی کی ملاقات ہوئی جس میں ملاقات میں خطے کی سیکیورٹی اورقیام امن سےمتعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔
افغان صدراشرف غنی کو نور خان ائر بیس پہنچنے پر معزز مہمان کو اکیس توپوں کی سلامی دی گئی ۔
وزیراعظم ہاؤس میں افغان صدر اشرف غنی کے اعزاز میں استقبالیہ کا انعقاد کیا گیا، وزیراعظم ہاؤس پہنچنے پر افغان صدر کا پرتپاک استقبال کیا اور ان کی آمد پر دونوں ملکوں کےقومی ترانوں کی دھنیں بجائی گئیں۔
وزیراعظم ہاؤس میں معزز مہمان کوگارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔
وزیراعظم عمران خان اور افغان صدر کی ملاقات ہوئی جس میں خطے کی سیکورٹی صورتحال اور قیام امن سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس سے پہلے وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی کی افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات ہوئی تھی ، شاہ محمودقریشی نے وزیر اعظم اورپاکستانی عوام کی طرف سے اشرف غنی کو خوش آمدید کہا۔
اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان کےدیرینہ جغرافیائی اورتاریخی تعلقات ہیں،دہائیوں پر محیط تنازع اور عدم استحکام میں افغان عوام نے بے پناہ مشکلات کا سامنا کیاہے۔
دفتر خارجہ کے مطابق افغان صدر کے دورہ پاکستان کے دوران سیکیورٹی، امن و مفاہمت، سیاسی، تجارتی اور معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ دورے کے دوراندیگر اعلیٰ حکام اور کاروباری افراد بھی افغان صدر سے ملاقات کریں گے جس میں دونوں ممالک کے کاروباری افراد موجود ہوں گے۔
افغان صدر اشرف غنی تھنک ٹینک کے اجلاس سے خطاب بھی کریں گے۔
افغان صدر اشرف غنی تھنک ٹینک کے اجلاس سے خطاب بھی کریں گےاور صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی کی طرف سے دیے گئے عشائیہ میں بھی شریک ہونگے۔
شیڈول کے مطابق ڈاکٹر محمد اشرف غنی کل لاہور جائیں گےجہاں گورنر پنجاب چودھری محمد سرور اور وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان احمد خان سے ملاقاتیں کریں گے۔
افغان صدر نماز جمعہ بادشاہی مسجد لاہور میں ادا کریں گے۔ ڈاکٹر اشرف غنی کل شام لاہور سے ہی وطن واپس روانہ ہوں گے۔
شرف غنی کا سال 2014 کے بعد یہ تیسرا دورہ پاکستان ہے۔
یاد رہے کہ اشرف غنی کا سال 2014 کے بعد یہ تیسرا دورہ پاکستان ہے جس میں طالبان کے ساتھ سیاسی طور پر معاملات طے کرنے کی کوششیں کی گئیں جبکہ افغانستان میں ایک دہائی پر مشتمل جنگ میں پاکستان پر عسکریت پسند تحریکوں کی حمایت کے الزامات عائد کیے جاتے رہے۔