لاہور(محمدمنصورعلی)جمعرات 29 شعبان المعظم 23 اپریل 2020 کی شام پاکستان کے کسی بھی علاقہ میں چاند دکھائی دینے کا کوئی امکان نہیں۔ شعبان المعظم کے تیس دن مکمل کرنے کے بعد رمضان المبارک کا آغاز ہفتہ 25 اپریل سے ہوگا۔
رویت بلال ریسرچ کونسل کے سیکرٹری جنرل خالد اعجاز مفتی نے” قلم کلب “کوایک خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ نیا چاند اس وقت تک دکھائی نہیں دیتا جب تک کہ اس کی عمر غروب آفتاب کے وقت کم از کم 19 گھنٹے اور غروب شمس و غروب قمر کا درمیانی فرق کم از کم 40 منٹ ہوجائے نیز چاند کا زمین سے زاویائی فاصلہ کم از کم 6 ڈگری اور چاند کا سورج سے زاویائی فاصلہ کم از کم 10 ڈگری ہونا چاہیے ۔
انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کا چاند 23 اپریل جمعرات کی صبح پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق 7 بج کر 26 منٹ پر پیدا ہوگا۔ جمعرات کی شام غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر پاکستان کے تمام علاقوں میں 12 گھنٹوں سے بھی کم ہوگی نیز غروب شمس اور غروب قمر کا درمیانی فرق جو کم از کم 40 منٹ ہونا چاہئے وہ پاکستان بھر میں کہیں بھی 19 منٹ سے زائد نہیں ہوگالہذا 29 شعبان المعظم جمعرات کی شام چاند دکھائی دینے کی شہادتوں کا اگر کہیں سے بھی اعلان کیا جائے گا تو تمام شہادتیں جھوٹی، غیر شرعی اور سائنسی لحاظ سے ناقابل یقین ہوں گی۔
خالد اعجاز مفتی نے بتایا کہ 24 اپریل کی شام غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر پاکستان کے تمام شہروں میں 35 گھنٹوں سے بھی زائد ہو چکی ہوگی۔ دوسری جانب غروب شمس و غروبِ قمر کا درمیانی فرق جو کم از کم 40 منٹ ہونا چاہیے وہ پشاور اور راولپنڈی، اسلام آباد میں 71 منٹ، لاہور میں 70 منٹ، کوئٹہ میں 71 منٹ جبکہ کراچی میں 70 منٹ ہوگا لہذا اگر جمعۃ المبارک کی شام بادل نہ ہوئے تو چاند پاکستان کے تمام علاقوں میں واضح اور تادیر دکھائی دے گا جس کی بنا پر کچھ لوگ کہیں گے کہ یہ دوسری تاریخ کا چاند ہے جب کہ وہ مذہبی اور سیاسی لحاظ سے یکم ہی کا چاند ہوگا۔ روزے اس سال 30 ہوں گے اور عیدالفطر انشاءاللہ 25 مئی کو منائی جائے گی۔