لاہور(نمائندہ خصوصی) سیکریٹری بلدیات پنجاب نے ڈپٹی کمشنرز کو ڈی فنکٹ یونین کونسلز سے متعلق اہم ہدایات جاری کردیں۔ پنجاب کی تمام یونیز کونسلز کو ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا۔ یونین کونسلز کو ختم کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019 تحت قائم کردہ بلدیاتی نظام میں یونین کونسلز بطور مقامی حکومت ختم کر دی گئی ہیں۔ متروک یونین کونسلز کی زمہ داریاں اور فرائض پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019 کے تحت قائم کردہ نئی مقامی حکومتوں کو تفویض کر دیئے گئے ہیں۔ ڈی فنکٹ یونین کونسلز میں متعین ملازمین کو معزز عدالت کے حکم اور ڈپلائیمنٹ پلان کے مطابق متعلقہ بلدیاتی اداروں میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق تمام یونین کونسلز 30 اپریل تک کام کرسکیں گی یکم مئی سے یونین کونسلز کے کسی بھی ڈاکومنٹ کو تصور نہیں کیا جائےگا۔
سیکریٹری بلدیات پنجاب احمد جاوید قاضی کے مطابق لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019 کے تحت بلدیاتی اداروں کا عملہ پیدائش، انتقال، نکاح اور طلاق کے اندراج کا کام جاری رکھے گا۔ بہت جلد عوام کو پیدائش اور انتقال سے متعلق آن لائن رپورٹ کرنے کی سہولت مہیا کر دی جائے گی۔ متروک یونین کونسلز کے سرکاری دفاتر متعلقہ مقامی حکومتوں کے فیلڈ دفاتر میں تبدیل کر دیئے جائیں گے۔
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے حکومت سنبھالتے ہی بلدیاتی نظام کو تبدیل کرنے پر کام شروع کردیا گیا تھا جس کےلیے بلدیاتی ایکٹ 2019 بنایا گیا ہے جس کےتحت تمام نظام چلایا جائے گا۔ اس سے قبل تمام یونین کونسلز کے چیئرمین سمیت تمام عوامی نمائندوں کو ہٹایا گیا تھا اور نظام سیکڑیریز چلا رہے تھے۔
نئے نوٹیفکیشن کے مطابق یونین کونسلز کو ہی ختم کردیا گیا ہے۔