سرینگر: بھارتی حکومت کی جانب سے صدراتی حکم نامے کے ذریعے کشمیر کی سالمیت کو ختم کرنے کیلیے دفعہ 370 کو ختم کرنے کے بعد وادی میں حالات بہت کشیدہ ہیں
اتوار کی رات سے مقبوضہ وادی کا بیرو نی دنیا سے رابطہ منقطع ہے
انٹرنیٹ سروسز، موبائل اور ٹیلی فون سروس مکمل طور پر بند ہے جس کے باعث دنیا بھر میں رہنے والے کشمیری اپنے پیاروں کی خیر خیرت سے متعلق ناعلم ہیں
دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد نافذ کیے گئے کرفیو کے باعث کشمیروں کی بڑی تعداد قابض فورسز کے خلاف احتجاج کرنے سڑکوں پر نکل آئی
قابض فورسز کی جانب سے احتجاجی شہریوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے
اب تک 300 سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کیا جاچکاہے
عالمی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق عارضی حراست مراکز میں رکھے گئے افراد میں سیاست دان، تاجر اور کارکن شامل ہیں
جبکہ مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ اجتجاج روکنے کے لیے ان لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے، ایک پولیس افسر کے مطابق لوگوں میں شدید غم و غصہ پایا جارہاہے
عالمی خبر رساں ادارے بی بی سی کے مطابق بعض مظاہرین نے سیکیورٹی فورسز پر پتھراو بھی کیا
بی بی سے سے گفتگو میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے لوگ بہت برہم ہیں، وہ ایک آتش فشاں کی مانند ہوچکے ہیں جو کسی بھی لمحے پھٹ سکتا ہے جب کہ بھارت اس کے نتائج سے بلکل بے خبر ہے
In modern times, social media has established itself as a reliable and trustworthy platform. But unfortunately some people are misusing it by posting false, baseless or stolen news for personal purposes. The "Qalam club" is being started as a jihad against such elements. It is the only platform for talented and experienced journalists to publish authentic news, unbiased comments and meaningful articles in good faith. Our doors are open to all those impartial friends who want to improve the society by making the facts public.
Note: The "Qalam Club" does not necessarily agree with the personal views of the authors
QALAM CLUB © 2019 - Reproduction of the website's content without express written permission from "Qalam Club" is strictly prohibited
QalamClub © 2020 - All Rights Reserved.