امریکی جریدے نیویارک ٹائمز کے مطابق پینٹاگن نے فوجی حکام سے عراق میں ایران کی حمایت یافتہ تنظیموں اور گروہوں کو تباہ کرنے کا منصوبہ تیار کرنے کا حکم دیا ہے۔
اس منصوبے کے تحت امریکا ہزاوں کی تعداد میں اپنے فوجی عراق بھیجنا چاہتا ہے جو بڑے آپریشن میں حصہ لیں گے جس میں بڑے پیمانے پر خونریزی ہو سکتی ہے۔ عراق کے فوجی حکام نے امریکا کے اس منصوبے کے مد نظر شدید انتباہ دیا ہے کہ یہ ایران کے خلاف جنگ کے آغاز کا منصوبہ ہے جس سے تشدد میں بہت زیادہ اضافہ ہو سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپئو اور امرکی قومی مشیر رابرٹ اوبرائن کا یہ خیال ہے کہ اس وقت ایران کورونا کی وبا سے جنگ میں مصروف ہے تو یہ بہت اچھا موقع ہے کہ ایران کے حمایت یافتہ گروہوں کا کام تمام کر دیا جائے جبکہ متعدد امریکی حکام نے اس منصوبے پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اس طرح کا منصوبہ، عراقی حکومت کے ساتھ امریکا کے معاہدے کی خلاف ورزی ہے اور دوسری بات یہ ہے کہ اس طرح عراق میں امریکی فوجیوں کے لئے خطرہ بڑھ جائے گا۔